اقتدار کے عہدے تعاقب کی خاطر نہیں ہے





حدیث نمبر
12

عَنْ أَبِى مُوسَى قَالَ دَخَلْتُ عَلَى النَّبِىِّ  صلى الله عليه وسلم  أَنَا وَرَجُلاَنِ مِنْ بَنِى عَمِّى فَقَالَ أَحَدُ الرَّجُلَيْنِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمِّرْنَا عَلَى بَعْضِ مَا وَلاَّكَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ. وَقَالَ الآخَرُ مِثْلَ ذَلِكَ فَقَالَ  إِنَّا وَاللَّهِ لاَ نُوَلِّى عَلَى هَذَا الْعَمَلِ أَحَدًا سَأَلَهُ وَلاَ أَحَدًا حَرَصَ عَلَيْهِ .

ترجمہ: ابو مو سی روایت کرتے ہیں کہ میں اللہ کے رسول کی خدمت میں بنی امیہ کے دوا فراد کے ساتھ داخل ہوا چنانچہ ان دونوں میں سے ایک شخص نے کہا، ائے اللہ کے رسول مجھے ان میں کچھ پر ذمہ دار مقرر کردیجیے جن ذمہ داریوں پر اللہ نے آپ کونگران بنا یا ہے اور اسی قسم کی بات دوسرے شخص نے بھی کہی۔ چنانچہ اللہ کے نبی نے جواب دیا کہ ’’میں اللہ کی قسم کھا تا ہوں کہ میں اس ذمہ داری پر کسی بھی ایسے فرد کونگران مقرر نہیں کروں گا جو اس کو طلب کرے یا جواپنے دل میں اس کی تمنا بھی رکھتا ہو ‘‘۔(مسلم)

خلاصہ وتشریح:

الف: حکومت کے عہدوں سے حاصل ہونے والے اقتدار اور جاہ جلال کے لئے عہدوں کی طلب رکھنا جس پر وہ ٹک کر جم جاتے ہیں یہ ایک سربراہ کی خاصیت نہیں ہے چنانچہ ایسا کوئی بھی شخص جو اس عہدہ کی چاہت رکھتا ہو وہ شخص اس عہدہ کے لئے موزوں نہیں ہے۔

ب: یہ تمام اصول ان تمام غیر اسلامی سیاسی دھڑوں اور پارٹیوں سے بالکل اُلٹ اور متضاد ہیں جہاں سیاست کو ایک پیشہ تسلیم کیا جاتا ہے اور مال ودولت اکٹھا کرنے اور قوت ورسوخ پھیلانے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے چنانچہ اس کے نتیجہ میں ان سیاسی پارٹیوں کے افراد میں اس ذمہ داری کی اہلیت کی موجودگی ہو یا نہ ہواس کی پروا ہ کئے بغیر اقتدار کے لئے لوگوں میں ایک دوڑ لگتی ہے اور معاشرہ میں ہر کوئی اس اقتدار کا خواہشمند ہوتاہے۔

اقتدار کے عہدے تعاقب کی خاطر نہیں ہے اقتدار کے عہدے تعاقب کی خاطر نہیں ہے Reviewed by خلافت راشدا سانی on 12:48 AM Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.