جانبدارانہ برتاؤ کا حرام ہونا



 

حدیث نمبر16

مَنْ وَلِيَ مِنْ أَمْرِ الْمُسْلِمِينَ شَيْئًا فَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ أَحَدًا مُحَابَاةً فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللهِ لاَ يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلاَ عَدْلاً حَتَّى يُدْخِلَهُ جَهَنَّمَ.

ترجمہ: جو کوئی بھی مسلمانوں کے متعلق کسی بھی امور پر ذمہ دار بنایا گیا ہو اور پھر وہ کسی شخص سے محبت کی بنا پر اس شخص کو ان لوگوں پر مقرر کرتا ہے تو اس شخص پر اللہ کی لعنت ہے اورپھر اللہ نہ اس شخص کے اس عمل سے باز آجانے کو قبول کرے گا اور نہ ہی اس کی دُرستگی(اصلاح) کو قبول کرے گا جب تک اللہ اسے جہنم میں داخل نہ کردے گا۔( حکیم ، احمد)

 

حدیث نمبر17

من استعمل رجلا من عصابة و في تلك العصابة من هو أرضى لله منه فقد خان الله و خان رسوله و خان المؤمنين


ترجمہ: ایسا کوئی گورنر یا والی نہ ہوگا جو مسلمانوں کے امور کی نگرانی کی ذمہ داری سنبھالے اور فوت ہو جائے جبکہ وہ انکے ساتھ دھوکہ دہی کرتارہا ہو اور اللہ نے اس پر جنت حرام نہ کردی ہو۔( بخاری و مسلم)

خلاصہ وتشریح:

الف : عہدہ پر انتخاب کرنے کے لئے کسی بھی قسم کی جانبداری یا ا پنے رشتہ داروں کو عہدہ عطا کرنا مکمل طور پرحرام ہے جیسا کہ نبی کریم نے بتلایا ہے کہ اس قسم کے افعال اُنہیں انجام دینے والے فرد پر اللہ سبحانه وتعالى کی لعنت لے کر آتے ہیں اور ساتھ ہی اسے جہنم میں لے جاتے ہیں۔

ب: دوسروں کی محبت یا رشتہ داری کی چاہت میں عہدوں پر کم قابلیت رکھنے والے افراد کو بٹھانا لوگوں سے دغا بازی ہے کیونکہ اب ان کے امور کا انتظام ان میں سے موزوں ترین شخص کی بجائے کوئی دوسرا کم اہل شخص کرے گا اور یہ اللہ کے خلاف بھی دغابازی ہے کیونکہ یہ اللہ اور اللہ کے رسول  کے فرمان کی خلاف ورزی ہے۔

ت: عمرؓ سے مروی ایک روایت ہے کہ جو کوئی ایسا کرے اس نے اللہ کے خلاف دغابازی کی ہے، نبیؐ سے دغابازی کی ہے او ر تمام مسلمانوں سے دغابازی کی ہے۔

ث: بخاری اور مسلم ؒ کی ایک متفقہ روایت کے تحت یہ بیان کیا گیا ہے کہ جو شخص اس کے ذمہ کی گئی ذمہ داری کے متعلق لوگوں کو دھوکا دیتے ہوئے مرتا ہے توجنت اس پر حرام کردی گئی ہے، لہذا یہ واضح ر ہے کہ دھوکا دیناکتنا سخت ترین گناہ ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لئے جو ذمہ داری کے عہدوں پربیٹھے ہوئے ہیں اور اس کے علاوہ لوگوں کو عہدہ(سربراہی) کے لئے درکار قابلیت کی بجائے ان کی محبت یا رشتہ داری کی چاہت میں انھیں عہدوں پر بٹھانابھی دغابازی کی ایک قسم ہے۔

 

 


جانبدارانہ برتاؤ کا حرام ہونا جانبدارانہ برتاؤ کا حرام ہونا Reviewed by خلافت راشدا سانی on 1:19 AM Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.