حدیث نمبر37
الْمُسْلِمُونَ
كَرَجُلٍ وَاحِدٍ إِنِ اشْتَكَى عَيْنُهُ اشْتَكَى كُلُّهُ وَإِنِ اشْتَكَى
رَأْسُهُ اشْتَكَى كُلُّهُ .
ترجمہ: تمام مسلمان ایک فرد کی طرح ہیں اگر اس کی آنکھوںمیں تکلیف ہوجائے تو وہ خودپورا تکلیف میں مبتلاء ہوجاتا ہے اور اگر اس کا سر تکلیف میں مبتلاء ہوتا ہے تووہ خودپورا تکلیف میں مبتلاء ہوجاتا ہے۔ (مسلم)
حدیث نمبر38
مَثَلُ الْمُؤْمِنِ كَمَثَلِ الْجَسَدِ ، إِذَا أَلِمَ بَعْضُهُ تَدَاعَى
سَائِرُهُ.
ترجمہ: مومنوں کی مثال ایک جسم کی مانند ہے اگر اس کے ایک حصہ کوتکلیف پہنچتی ہے تو اس کے تمام اعضاء بے چین ہو اُٹھتے ہیں۔(احمد)
خلاصہ وتشریح:
الف: ایک جسم کی مانند جتلانے سے یہ حدیث مسلمانوں کو آپس میں ایک دوسرے سے قربت کا احساس دلاتی ہے یہاں تک کہ ایک واحدمسلم فرد کے درد میں تمام مسلمان شریک ہوتے ہیں اور وہ اس کے درد کو محسوس کرتے ہیں کیونکہ وہ ایک ہی جسم کے حصے ہیں چاہے وہ کسی بھی وطن سے تعلق رکھتے ہوں، کسی بھی زبان کے بولنے والے ہوں یا کسی بھی نسل سے ہوں۔
ب: یہ تمام روایتیں قران کی آیتوں کے ان حصوں کی مزید وضاحت کرتی ہیں جو یہ بتلاتی ہیں کہ صرف مومنین ہی آپس میں بھائی ہیں ( الحجرات) اور مومنین آپس میں ایک دوسرے کے لئے رحمت ہیں(الفتح)۔
ت: امام عبدالروف المناوی ؒ پہلی روایت کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ وہ ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر حقوق پر زور دیتی ہے اورآپس میں ایک دوسرے کے ساتھ رحم وکرم کا معاملہ کرنے پر اکساتی ہے اورانہیں گناہوں کے علاوہ ہر عمل میں ایک دوسرے کے مددگاربتلاتی ہے ۔
ث: چنانچہ یہ معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں کا تحفظ اور ان کا امن وامان اُن کا مشترک معاملہ ہے جس سے وہ سب یکساں طور پر متاثر ہوتے ہیں۔
ایک مسلمان کی تکلیف میں پوری امت بے چین ہو تی ہے
Reviewed by خلافت راشدا سانی
on
3:48 AM
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: