حدیث نمبر6
عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِى أُمَيَّةَ قَالَ دَخَلْنَا
عَلَى عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَهُوَ مَرِيضٌ فَقُلْنَا حَدِّثْنَا أَصْلَحَكَ
اللَّهُ بِحَدِيثٍ يَنْفَعُ اللَّهُ بِهِ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى
الله عليه وسلم فَقَالَ دَعَانَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَبَايَعْنَاهُ فَكَانَ فِيمَا أَخَذَ عَلَيْنَا
أَنْ بَايَعَنَا عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِى مَنْشَطِنَا وَمَكْرَهِنَا
وَعُسْرِنَا وَيُسْرِنَا وَأَثَرَةٍ عَلَيْنَا وَأَنْ لاَ نُنَازِعَ الأَمْرَ
أَهْلَهُ قَالَ إِلاَّ أَنْ تَرَوْا
كُفْرًا بَوَاحًا عِنْدَكُمْ مِنَ اللَّهِ فِيهِ بُرْهَانٌ .
ترجمہ: جنیدہ بن ابو امیّہ سے روایت ہے جنہوں نے فرمایا کہ’’ہم نے عبادہ بن ثامتؓ کو بلایا جو اس وقت بیمار تھے اور ان سے کہا کہ اللہ آپ کو صحت و تندرستی عطا کرے ، ہمیں کوئی حدیث بتلائیے جواللہ کی جانب سے ہمارے لئے نفع بخش ہو اور جو آپ نے نبی کریم سے خود سنی ہو ۔
انہوں نے فرمایا کہ : ’’نبی کریم نے ہم کو دعوت دی اور پھر ہم نے ان سے اطاعت کی بیعت لی، ان میں جن شرطوں کو آپ نے ہم پر پابند کیا تھا وہ یہ تھیں : سننا (امیر کا فرمان )اور اطاعت کرنا خواہ پسند ہو یا نا پسندہو، خواہ ہمیں تکلیف دہ ہو یا راحت ملتی ہو حتی کہ اگر ہم پر کسی دوسرے کو فوقیت دی جائے اور جب قوت و اقتدار کی منتقلی جس کسی شخص کو کی جائے اس کے متعلق کوئی اختلاف نہ کریں گے( ہر حال میں اس کی اطاعت کی جائے گی)۔‘‘
آپ نے فرمایا کہ: ’’لیکن اس صورت میں نہیں جب تم کھلم کھلا صریح کفر دیکھو جس کے متعلق تمہارے پاس اللہ کی جانب سے واضح دلیل یا ثبوت موجود ہو۔‘‘
اسلامی عقیدہ ہی ریاست اور اس کی توسیع کی بنیاد ہے
Reviewed by خلافت راشدا سانی
on
8:57 AM
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: