ذمہ داری کاوزنی بھار




حدیث نمبر13

إِنَّكُمْ سَتَحْرِصُونَ عَلَى الإِمَارَةِ وَسَتَكُونُ نَدَامَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَنِعْمَ الْمُرْضِعَةُ وَبِئْسَتِ الْفَاطِمَةُ.

ترجمہ: تم حکمرانی(عہدہ، سربراہی، امارت، ذمہ داری) کی خاطر بے تاب ہو اور سچ یہ ہے کہ قیامت کے دن وہ ایک حقیقی پچھتاوے، غم ،شرمندگی و ندامت کی وجہ بن جائے گا، کیا ہی خوب زرخیز دودھ پلانے والی اور کیا ہی بُرا دودھ چھُڑایا ہوا ۔( مسلم)

 

 

حدیث نمبر14

يَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّكَ ضَعِيفٌ وَإِنَّهَا أَمَانَةٌ وَإِنَّهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ خِزْىٌ وَنَدَامَةٌ إِلاَّ مَنْ أَخَذَهَا بِحَقِّهَا وَأَدَّى الَّذِى عَلَيْهِ فِيهَا .


ترجمہ: ائے ابو ذرؓ تم کمزورہواور یہ ایک امانت ہے اور قیامت کے دن یہ ایک ذلت اور ندامت ہوگی سوائے ان لوگوں کے جو اُس کو اس کے حق کے ساتھ اداء کرتے ہیں اور اس کی ذمہ داریوں کو صحیح طور پر انجام دیتے ہیں۔ ( بخاری)

خلاصہ وتشریح:

الف: امام نووی ؒ ان روایات اور اس قسم کی دیگر روایات کے متعلق فرماتے ہیں کہ’’یہ ایک بہت بڑی وجہ ہے تاکہ لوگ اس عہدہ کو قبول کرنے سے انکار کردیں خاص طور پر وہ افراد جو کمزور ہیں اس سے مراد ایسے افراد ہیں جو اس عہدہ کے لئے موزوں(قابل) نہ ہو ں اور جو اس عہدہ میں دیانت داری و انصاف کے ساتھ ذمہ داری کو انجام نہ دے سکتے ہوں اور پھر نتیجتاًایسا شخص اپنی لاپرواہی پر پچھتائے گاجب آخرت کے دن اسےسب کے سامنے شرمندہ ہونا پڑے گا البتہ وہ  شخص جو اس عہدہ کے لئے موزوں تھا اور اس ذمہ داری کو اس نے اچھی طرح اداء کیا تواس کے لئے اجر عظیم ہے جو دیگر مختلف روایات سے ظاہر ہوتاہے۔ البتہ اس منصب یا عہدہ میں داخل ہوناایک عظیم خطرہ بھی ہے لہذا عظیم علماؤں نے اس سے دوری اختیار کی ‘‘۔ اللہ  کا فرمانا کہ ’’کیا ہی خوب زرخیز دایا‘‘(وہ جو چھاتی سے  بچے کو اپنا دودھ پلاتی ہے) سے اِس دنیامیں مراد ہےاور  ’’ کیا ہی بُرا دودھ چھُڑایا ہوا‘‘ سے موت کے بعد مراد ہےکیونکہ حکمرانی کے لئے اس کا حساب و کتاب کیا جائے گا چنانچہ اس کی حالت ایسی ہےکہ جس کا دودھ چھڑا دیا گیا ہواِس سے پہلے کہ اُسےدودھ کے بغیر رہنے  کی عادت ہوسکے چنانچہ یہ اس کی بربادی کا ذریعہ بن جاتا ہے اور ’’کیا ہی خوب زرخیز دودھ پلانے والی‘‘اس لئے کہا گیا کیونکہ اس کوجو رتبہ ، مال، قوت و اقتدار اورحقیقی اور تخیلاتی مزہ جواس اقتدار کی وجہ سے اُسےاس دنیا میں حاصل ہوتا ہے البتہ جب ’’ کیا ہی بُرا دودھ چھُڑایا ہوا‘‘ یہ فرمایا گیا اس کی وجہ موت یا کسی دوسری وجہ سے ان آسائشوں اور لذتوں سے محروم ہوجانا  ہےیا پھرذمہ داری کو بھول کراس لذت وآسائش کی زندگی کےآخرت میں اس کے  نتائج کے لئے اللہ سبحانه وتعالى نے یوںفرمایا ہے۔

ب: سربراہی درحقیقت اعتمادپر کھرا اُترنے اور اس کو قائم رکھنے اور عظیم ذمہ داری اداء کرنے کا عہدہ اور مقام ہے اور اس کو انہی افراد کو سونپا جانا چاہئیے جو افراد اس ذمہ داری کو اُٹھانے کی قابلیت اور اہلیت رکھتے ہوں اور اس اعتماد پر کھرے ثابت ہو سکتے ہوں اور ان لوگوں کو نہ دیا جائے جو مخلص تو ہوں لیکن ان کی شخصیت میں ایسی مظبوط صلاحیتیں موجود نہ ہوں جو ایک فرد کے لئے کامیاب اور عادل سربراہ بننے کے لئے لازمی ہوتی ہیں۔


ذمہ داری کاوزنی بھار ذمہ داری کاوزنی بھار Reviewed by خلافت راشدا سانی on 1:03 AM Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.