واحد حکمران کے موجود ہونے کی فرضیت





حدیث نمبر5

إِذَا بُويِعَ لِخَلِيفَتَيْنِ فَاقْتُلُوا الآخَرَ مِنْهُمَا

ترجمہ: اگر بیعت (اطاعت کا عہد) دو خلیفاؤں کو دے دی گئی ہو تو دونوں میں سے بعد والے کو قتل کردو (مسلم)

خلاصہ وتشریح:

الف: ’’مسلمانوں کے لئے جائز نہیں ہے کہ بیک وقت ایک سے زائد خلیفہ کو بیعت دے دی جائے‘‘ اس معاملہ میں اجماع کے لئےیہ روایت ایک اضافی دلیل ہے ، 
 
جسے امام نووی ؒ اس معاملہ کی وضاحت میں اجماع صحابہ کی دلیل کے طور پر بیان کرتے ہیں اور یہی رائے پچھلی روایات سے بھی ثابت ہوتی ہے۔

ب: حدیث میں دونوں اشخاص میں سے دوسرے (بعد والے فرد کو) کو قتل کرنے کا حکم اس صورت میں ہے جب کہ اس دوسرے شخص کو ہٹانے کے دوسرے دیگر تمام طریقہ ناکام ہو چکے ہوں۔

ت: چونکہ سب جانتے ہیں کہ شرع کے نز دیک مسلم کا خون حرمت والا ہے یعنی مسلم کی جان لینا حرام ہے اور یہاں خود شرع کا بعد والے فرد کو قتل کردینے کا حکم دینا اس بات کی نہایت مظبوط دلالت کرتا ہے حکومت کاایک امیر کے تحت  موجود اورمتحدہونا فرض ہے اور شرع اس معاملہ کو(نہایت اہم) جینے اور مرنے کے معاملات کی اہمیت میں رکھتی ہے ۔

واحد حکمران کے موجود ہونے کی فرضیت واحد حکمران کے موجود ہونے کی فرضیت Reviewed by خلافت راشدا سانی on 8:48 AM Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.