حدیث نمبر40
إِنَّمَا أَخَافُ عَلَى أُمَّتِى الأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ
ترجمہ: تنہا ایک خوف جو مجھے میری امت کے متعلق کھائے جاتا ہے وہ اس کے گمراہ حکمران ہیں( جو سب کو گمراہ کردیں گے)۔ ( احمد، ترمذی)
خلاصہ وتشریح:
الف: امام العینیؒ گمراہ حاکموں( سربراہوں) کے متعلق وضاحت کرتے ہیں کہ یہ افراد وہ ہیں جو بدعتوں، گناہ کاریاں اور بداخلاقیوں کی دعوت دیتے ہیں ، ان کی خصوصیات کے متعلق بیان کیا گیا کہ یہ لوگ اپنی خواہشات کی پیروی کرنے والے ہیں چنانچہ یہ خودگمراہ ہیں اور دوسروں کو بھی اپنے ساتھ گمراہی میں مبتلاء کرتے ہیں۔
ب: عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اسلام علماؤں کی غفلتوں سے تباہ ہو جائے گا ،یہ ایسے منافق لوگ ہوں گے جو قران اور گمراہ حکمرانوں کے حکم کوحجت بنا کر بحث کریں گے ۔
ت: حاکم کا مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ اگر وہ لوگوں میں فاسق کے طور پرظاہر نہ ہوجائیں توان کی برائیوں کے ذریعے وہ پورے معاشرے کو فسق میں مبتلاء کردیں گے یعنی معاشرہ میں خرابیاں پھیلادیں گے کیونکہ یہی افرادہیں جو معاشرہ میں قانون کا نفاذ کرنے ، حدود کو قائم کرنے اور معاشرہ کی حفاظت کرنے والے رہنما وراہبرہوتے ہیں اور ان کی خرابی وفسق پورے معاشرہ پرتباہ کن اثرات ڈالتی ہے۔
بدعنوان فاسق حکمران سب سے بڑا فتنہ ہے
Reviewed by خلافت راشدا سانی
on
3:11 AM
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: