حدیث نمبر35
لَزَوَالُ الدُّنْيَا أَهْوَنُ عَلَى اللهِ مِنْ قَتْلِ مُؤْمِنٍ بِغَيْرِ حَقٍّ.
ترجمہ: پوری دنیا کامٹادیا جانا اللہ کے لئے کم اہمیت نہیں رکھتا ہے بجائے اس کے کہ ایک ایمان رکھنے والے کوناحق قتل کردیا جائے۔(ابن ماجہ)
حدیث نمبر36
حدثنا عبد الله بن عمر قال رأيت رسول الله صلى الله عليه و سلم يطوف بالكعبة ويقول ما أطيبك وأطيب ريحك . ما أعظمك وأعظم حرمتك . والذي نفس محمد بيده لحرمة المؤمن أعظم عند الله حرمة منك
ترجمہ: عبداللہ ابن عمر نے روایت کی کہ میں نے دیکھا کہ نبی کریم ﷺ کعبہ کے گرد طواف کرتے ہوئے یہ فرمارہے ہیں ’’کتنا میٹھا کتنا اچھا ہے تواور کتنی اچھی تیری خوشبو ہے، تو کتنا عظیم ہے اور کتنامقدّس ہے ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھوں میں محمد کی جان ہے ایک ایمان والے کا تقدس اللہ کے نزدیک تجھ سے کہیں زیادہ ہے ‘ ‘۔(ابن ماجہ)
خلاصہ وتشریح:
الف: حالانکہ کعبہ کو سب سے اعلی اور مقدس ترین موجودہ اسلامی نشانی سمجھا جاتا ہے اور تمام دنیا کے مسلمان اسی جانب رخ کرکے روزانہ پانچ اوقات میں نماز پڑھتے ہیں اور کعبہ کے اندر کی جانے والی عبادت دنیا میں کہیں بھی کی جانے والی عبادت سے اعلی ترین اجر عطا کرتی ہے، اللہ کے نزدیک تنہا ایک مومن کا خون اللہ کی عبادت کے لئے سب سے پہلے تعمیر کئے گئے اس گھر یعنی کعبۃاللہ سے بھی زیادہ مقدس درجہ رکھتا ہے۔
ب: چونکہ اللہ کے لئے مومن کا خون اللہ کے گھر کعبہ سے زیادہ عزیز اور مقدس درجہ رکھتا ہے حتی کہ درحقیقت اللہ کے نزدیک ساری دنیا اور اس میں موجود ہرشئے سے زیادہ عظمت والا تنہا ایک مومن کاخون ہے، چنانچہ اب مسلمانوں پر بھی لازم آتاہے کہ وہ اپنے مسلم بھائیوں اور بہنوں کے خون کو وہی درجہ اور اہمیت دیں جو اللہ کے نزدیک اس کی اہمیت ہے اور ان کے خون کے تقدس کی پامالی کو مقدس کعبہ پر کھلم کھلا حملہ آوری سے بھی زیادہ بدترین حملہ سمجھیں۔
ت: چنانچہ اس روایت کے مطابق مسلمانوں کے لئے آج سب سے زیادہ تکلیف دہ اور فوری توجہ کا تقاضی کرتا ہوا مسئلہ اس خون کے تقدس کی حفاظت کا ہے اور پھر جیسا کہ پچھلے حاشیہ (حدیث) میں بیان کیا جا چکا ہے کہ صرف اور صرف امام ہی وہ ڈھال ہے جس کے ذریعے مسلمانو ںکی حفاظت ہو سکے گی۔
مسلمان کے خون کا تقدس اور حرمت
Reviewed by خلافت راشدا سانی
on
3:36 AM
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: