تیل ، پانی، سبزہ زار پوری امت کے وسائل ہیں



حدیث نمبر26

الْمُسْلِمُونَ شُرَكَاءُ فِي ثَلاَثٍ : فِي الْمَاءِ ، وَالْكَلإِ ، وَالنَّار

ترجمہ: مسلمان تین میں شرکاء (حصہ دار) ہیں، پانی، سبزہ اور آگ۔ (احمد، ابن ماجہ)

 

حدیث نمبر27

ثلاث لايمنعن الماء و الكلأ و النار

ترجمہ: تینوں پر کوئی روک نہیں ہے ، پانی، سبزہ اور آگ۔ ( ابن ماجہ)

خلاصہ وتشریح:

الف: شافعی ، مالکی، حنبلی فقہ کے مطابق ’پانی عوام کی مشترکہ ملکیت ہیں لہذا نہ وہ اسے بیچ سکتے ہیں اور نہ ہی خرید سکتے ہیں ‘ اس بات سے مراد یہاں ایسا پانی ہے مثلاً بارش کا پانی، ندیوں کا پانی وغیرہ البتہ اس سے مراد وہ پانی نہیں ہے جو پانی کے ذاتی ملکیت کے ذرائع مثلاًذاتی ملکیت کے کنوؤیں وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے ، ہرے بھرے سبزہ سے مراد کھلی زمین کے ایسے علاقے ہیں جو کسی کی ملکیت میں نہ ہوں یا جن پر کاشتکاری نہیں کی جاتی ہو اور اس میں مویشیوں کے چرنے کے لئے سبزہ ہو۔ آگ سے مرادیہاں ایسے قدرتی وسائل ہیں جو حرارت اور توانائی پیدا کرنے میں استعمال ہوتے ہیں مثا لکڑی ، کوئلہ اور معدنی تیل وغیرہ۔

ب: دوسری دیگر روایتیں بھی بتلاتی ہیں کہ جب تک پوری قوم پانی کی قلت میں مبتلاء نہ ہو تب تک لوگ پانی کو اپنی ملکیت میں رکھ سکتے ہیں اور اس کی خرید و فروخت بھی کرسکتے ہیں ۔


ت: ان روایات سے اخذ کیا جاسکتا ہے کہ قوم اگر کسی بھی شئے کی قلت کا شکار ہو تواس کو فراہم کرنا ضروری ہوجاتا ہے اور پھر اس کو ذاتی ملکیت میں روک کر رکھا نہیں جاسکتا
کہ جس کی وجہ سے لوگوں میں محرومی بڑھتی جائے، چنانچہ ریاست اس کے لئے ذمہ دار ہے کہ وہ لوگوں کو ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے پانی اور توانائی میسر کروائے اور اس کے علاوہ وقت اور حالات کے اعتبار سے لوگوں کے لئے درکار تمام عوامی سہولیات میسر کروائے۔

ث: چنانچہ اس لئے لوگوں کے امور کے انتظامات کی خاطر جائز نہیں ہے کہ ذرائع و وسائل کو ذاتی نجی ملکیت میں دینے کی آزادانہ پالیسی اور نمونہ اختیار کیا جائے حتی کہ جس میں بنیادی عوامی سہولیات کو ایسی نجی کمپنیوں کو بیچ دیاجاتاہے جو چند اشخاص کی اپنی ذاتی ملکیت میں ہوتی ہیں چنانچہ ان وسائل و ذرائع کو صرف وہی افرادحاصل کرسکتے ہیں جو ان اشخاص کے منھ مانگے داموں میں انہیں خرید سکیں اور یوں پورا معاشرہ اس طرح ترتیب پانے لگتا ہے کہ جہاں مادی وسائل اور دولت رکھنے والے افراد ہی اہم بنیادی خدمات وسہولیات کو حاصل کرسکتے ہیں، جس کے نتیجہ میں ایک بڑی تعداد عوام کی ان سہولتوں سے محروم ہوتی جاتی ہے۔نہ صرف یہ بلکہ اس کے نتیجہ میں عوام بنیادی ضروریات مثلاً رہائش، علاج و معالجہ وغیرہ سے بھی محروم ہونے لگتے ہیں۔


تیل ، پانی، سبزہ زار پوری امت کے وسائل ہیں تیل ، پانی، سبزہ زار پوری امت کے وسائل ہیں Reviewed by خلافت راشدا سانی on 6:02 AM Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.