حدیث نمبر61
شكونا إلى رسول الله صلى الله عليه و سلم وهو متوسد بردة له في ظل الكعبة قلنا له ألا تستنصر لنا ألا تدعو الله لنا ؟ قال كان الرجل فيمن قبلكم يحفر له في الأرض فيجعل فيه فيجاء بالمنشار فيوضع على رأسه فيشق باثنتين وما يصده ذلك عن دينه . ويمشط بأمشاط الحديد ما دون لحمه من عظم أو عصب وما يصده ذلك عن دينه والله ليتمن هذا الأمر حتى يسير الراكب من صنعاء إلى حضرموت لا يخاف إلا الله أو الذئب على غنمه ولكنكم تستعجلون
ترجمہ: ہم نے نبی کریم ﷺ سے ہماری حالت زار کے متعلق شکایت کی جبکہ آپ ﷺاپنی چادر پھیلائے کعبہ کے سایہ میں لیٹے ہوئے تھے۔ ہم نے دریافت کیا ، ’’کیا آپ ﷺ اللہ سے ہمارے لئے مدد طلب کریں گے ؟ کیا ہماری خاطر آپ ﷺ اللہ سے دعا کریں گے؟ ‘‘ آپ ﷺ نے جواب دیا ’’ تم سے پہلے جو لوگ (ایمان والے) گذر چکے ہیں ان میں ایسے لوگ تھے جنہیں جکڑ لیا جاتا اور زمین میں ایک گڑھا کھودا جاتااور اس کو اس میں دھنسادیا جاتا اور پھر فولادی آرے لائے جاتے جسے اس کے سر پر رکھ دیا جاتا جو اس کے سر کو دوحصوں میں کاٹ کر رکھ دیتا۔ اس کے جسم کے گوشت کو فولادی کنگھوں سے ادھیڑدیا جاتا حتی کہ اس کے جسم کا گوشت اس کی ہڈیوں سے الگ کردیا جاتا ، پھر بھی یہ سب کچھ اس کو اسکے دین سے جدا نہیں کر پاتا، اللہ کی قسم ! یہ دین( اسلام) تمام (فاتح) ہوکر رہے گا یہاں تک کہ ایک سوارصنعاء( یمن کا دارالحکومت) سے حضر الموت تک بلاخوف وخطرگذرجائے گا سوائے اللہ کے خوف اور اس فکر سے کہ کوئی بھیڑیا اس کی بھیڑ کو تکلیف نہ دے ، تم لوگ بہت کم صبر کرتے ہو‘‘ ۔ (بخاری)
خلاصہ وتشریح:
الف: جیسا کہ قران میں ارشاد ہوا ہے کہ’’کیا لوگ سوچتے ہیں کہ انہیں یوں ہی تنہاایسے ہی چھوڑدیا جائے گا کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ ’’ہم ایمان لائے ہیں‘‘ ، اور ان کو آزمایا نہ جائے گا، بلاشبہہ اِن سے پہلے جو لوگ آئے تھے ہم نے انہیں بھی آزمایا تھا اور اللہ سبحانہ وتعالی یقیناًپہچان کرادے گا کہ ان میں سے کون سچے ہیں اور یقیناًپہچان کرادے گا کہ ان میں سے کون جھوٹے ہیں ‘‘ : ترجمہ قرانی (۲۹:۲)
ب: امام العینی ؒ فرماتے ہیں کہ
روایت سے مقصود ومطلوب یہ ہے کہ مسلمان صبر نہ کھودیں اور صحابہ ؓ کو جتلادیں کہ
لوگ جو ان سے پہلے اِس راہ حق سے گذرے ہیں وہ اس قسم کے سخت گیر سلوک سے گذرچکے
ہیں جوکہ بیان ہوا ہے اور اللہ سبحانہ وتعالی نے اسے ان کے سامنے بیان کیا تاکہ
انہیں کوئی نقصان پہنچنے پر وہ اس پر صبر کرسکیں۔
صبر اور قربانی اللہ کی نصرت کا سبب ہے
Reviewed by خلافت راشدا سانی
on
12:54 PM
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: